اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کے قتل کی سازش سے متعلق کیس میں شیخ رشید کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
آصف زرداری کو قتل کرنے کی سازش سے متعلق کیس میں گرفتار شیخ رشید کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
تفتیشی افسر کی جانب سے شیخ رشید کے مزید 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ شیخ رشید کا وائس میچنگ ٹیسٹ ہو چکا ہے، شیخ رشید کا فوٹو گرافی میٹرک ٹیسٹ ہونا باقی ہے۔
شیخ رشید نے عدالت میں بیان دیا کہ پولیس نے جس طرح ڈالا اس سے بہتر ہے مجھے سزائے موت دے دیں، مجھے کچھ ہوا تو 5 لوگ مجرم ہوں گے، اگر مجھے کچھ ہوا تو آصف زرداری، بلاول بھٹو، محسن نقوی، شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ مجرم ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے کرسی سے باندھا گیا ہے، مجھے ہسپتال بھیجا جائے، میرے پا ئوں اور ہاتھوں پر خون ہے، مجھے بینڈیج کر دی جائے، مجھے رینجرز سے سیکیورٹی چاہیے۔
پولیس نے جس طرح مجھے رکھا اس سے بہتر ہے کہ مجھے سزائے موت دے دی جائے ، شیخ رشید
عدالت کے حکم پر شیخ رشید کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں، عدالت نے کہا کہ آپ کو جو زخم لگے ہیں وہ دکھائیں، جس پر شیخ رشید نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو اپنے ہاتھوں پر لگے زخم دکھائے۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے جو کہا وہ ٹھیک کہا ، میرے دونوں موبائل فون پولیس کے پاس ہیں، مجھ سے پوچھا گیا کہ ایک دن میں 80 لاکھ فالوورز کیسے ہوئے، میں عوام سے کہوں گا آپ ٹویٹر پر میرے فالوورز کو دوگنا کر دیں۔
شیخ رشید نے کہا کہ مجھ سے سیاسی تفتیش ہو رہی ہے، مجھ سے کیس پر تفتیش نہیں ہوئی، مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ کیا میں عمران خان کی سیاسی مہم چلا ئو گے؟ میں نے کہا ہاں میں چلائوں گا، اے ایس آئی تک پولیس میں سب عمران خان کے ساتھ ہیں۔
عدالت نے شیخ رشید کے انٹرویو کا ٹرانسکرپٹ شیخ رشید کے وکیل کو دینے کا حکم دے دیا۔ شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرازق نے کہا کہ ان کے موکل کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ ریمانڈ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سردار عبدالرازق نے کہا کہ شیخ رشید کے انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں تو پھر عام شہری کا کیا بنے گا؟ ، شیخ رشید اپنے بیان کا اعتراف کر رہے ہیں۔
بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے شیخ رشید کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔