تفصیلات کے مطابق شیر افضل مروت پارٹی کی جانب سے نوٹس ملنے کے بعد ناراض قائم مقام چیئرمین بیرسٹر گوہر کے گھر پہنچے اور اپنے بیان کی وضاحت کی.
شیر افضل مروت نے پارٹی کے قائم مقام چیئرمین کو گلے لگایا اور ان کے گال پر بوسہ دیا جس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان اختلافات ختم ہوگئے
بعد ازاں بیرسٹر گوہر کے ساتھ بیٹھ کر شیر افضل مروت نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے میڈیا میں جو گفتگو کی وہ غلط رنگ میں پیش کی گئی.
انہوں نے کہا کہ اگر بیرسٹر گوہر کو میرے بارے میں کچھ برا لگا تو وہ آدھی رات کو مجھے فون کر کے کہتے، میں ان کے گھر آ کر ان کا غصہ ختم کر دیتا.
شیر افضل مروت نے کہا کہ بیرسٹر گوہر میرا بھائی ہے اور میں یہاں یہ جاننے آیا تھا کہ آیا وہ واقعی ناراض ہے یا شو کاز نوٹس غیر ملکیوں نے بھیجا ہے، میں نے بیرسٹر گوہر کو گلے لگایا اور ان کے ماتھے پر بوسہ دیا.
انہوں نے کہا کہ اس ملاقات اور ویڈیو پیغام کے ذریعے ہم پی ٹی آئی کارکنوں کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ قیادت میں کوئی اختلاف نہیں، بیرسٹر گوہر ہمارے چیئرمین رہیں گے اور وہ عمران خان کے نامزد کردہ چیئرمین ہیں. جس نے بھی نامزد کیا ہے وہ ہمارے سر کا تاج ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ ‘بیرسٹر گوہر پارٹی کے چیئرمین رہیں گے اور ہم ان کے ساتھ ثابت قدم رہیں گے، جو لوگ اختلافات پیدا کرکے کارکنوں کو مایوس کرنا چاہتے ہیں وہ ہمیشہ کی طرح اس بار ناکام رہیں گے
82