اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز) بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا نے بھی گجرات فسادات میں موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔
بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا سیاسی چہرہ ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے تمام سیاسی رہنما آر ایس ایس کے رکن رہے ہیں۔
بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی آر ایس ایس کے رضاکار تھے اور بعد میں انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی لیکن اب بی جے پی اور آر ایس ایس کے درمیان تنازع شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔
بھارت کی متعدد ریاستوں بالخصوص مہاراشٹر میں سیاسی طاقت رکھنے والی ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا کے سربراہ اودھو ٹھاکرے بی جے پی اور مودی کے خلاف کھل کر سامنے آگئے ہیں۔
ایک تقریب کے دوران ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ مودی گجرات فسادات میں ملوث تھے، اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے گجرات فسادات میں مودی کو ‘راج دھرم پر عمل کرنے کا حکم دیا
ادھوتھا کرے کا کہنا ہے کہ اگر بال ٹھاکرے مودی کے پیچھے کھڑے نہ ہوتے تو مودی آج وزیر اعظم نہ ہوتے۔ گجرات فسادات میں مودی کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آئے ہیں ۔