اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )اسلام آباد میں مختلف بیماریوں کے علاج میں استعمال ہونے والی 200 سے زائد ادویات کی قلت ہے۔
ذرائع کے مطابق مارکیٹ میں مقامی اور درآمدی ادویات کی قلت ہے، ٹی بی، خون کو پتلا کرنے والی ادویات، مختلف ویکسین اور حیاتیاتی مصنوعات مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہیں۔
پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث درجنوں ادویات تیار نہیں ہو رہیں۔
اس حوالے سے پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کے باعث درآمد کنندگان بھی بیرون ملک سے ادویات منگوانے نہیں کر رہے۔
طبی ماہرین کے مطابق ادویات کے بحران کے باعث مارکیٹ میں اسمگل شدہ اور جعلی ادویات فراہم کی جارہی ہیں۔
ڈریپ حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے وزارت صحت کو ہارڈ شپ کیسز کے طور پر 220 سے زائد ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دی ہے اور ترجیحی بنیادوں پر نئی ادویات کی رجسٹریشن کر کے اس مسئلے کو حل کر رہے ہیں۔
امریکہ اور یورپی ممالک میں مختلف وجوہات کی بنا پر منشیات کی عدم دستیابی عام ہے۔