19
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن کی وجہ سے سیاسی کشیدگی شدید ہو گئی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ڈیموکریٹک اکثریتی ریاستوں کے لیے مختص 26 ارب ڈالر کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں، جس پر شدید تنقید سامنے آ رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق منجمد کیے گئے فنڈز میں سب سے بڑا حصہ نیویارک ریاست کے انفراسٹرکچر منصوبوں کے لیے مختص 18 ارب ڈالر کا ہے۔ اس کے علاوہ 16 ڈیموکریٹک اکثریتی ریاستوں، جن میں کیلیفورنیا اور الینوائے بھی شامل ہیں، میں جاری سبز توانائی (گرین انرجی) منصوبوں کے لیے مختص 8 ارب ڈالر بھی روک دیے گئے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ فنڈز "غیر ضروری اخراجات” کی مد میں آتے ہیں اور حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران ان کا استعمال ممکن نہیں۔ تاہم ڈیموکریٹک رہنماؤں نے اس اقدام کو "سیاسی انتقام” قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق صدر ٹرمپ جان بوجھ کر ماحولیاتی اور شہری ترقی کے اہم منصوبوں کو روک کر ملک کے عوامی مفاد کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجے میں بڑے شہروں جیسے نیویارک میں اہم پبلک ٹرانسپورٹ منصوبے متاثر ہو سکتے ہیں، جبکہ سبز توانائی کے منصوبوں کی معطلی سے ماحولیاتی اہداف کے حصول میں تاخیر اور ہزاروں افراد کے روزگار پر بھی براہِ راست اثر پڑے گا۔
یاد رہے کہ امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن اس وقت پیدا ہوا جب کانگریس میں بجٹ بل کی منظوری نہ ہو سکی۔ اس کے نتیجے میں کئی وفاقی محکموں کا کام رک گیا ہے۔ خلائی ادارہ ناسا سمیت متعدد محکمے بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار وفاقی ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔ اسی طرح کیپیٹل ہل اور لائبریری آف کانگریس کو بھی عوامی رسائی کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔