اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز) زحل کے سب سے بڑے چاند ٹائٹن کے بارے میں معلوم ہوا تھا کہ
اس کی ریت برقی طور پر چارج ہوتی ہے۔
اس کی جھیلیں میتھین کے ساتھ بہتی ہیں اور ماحول ابر آلود ہے
لیکن ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ نے حال ہی میں اس موج پر موسموں کی نشاندہی کی ہے۔
ماہرین فلکیات نے جمعرات کو اعلان کیا کہ دوربینوں نے ٹائٹن کے شمالی نصف کرہ میں ایسی روشن خصوصیات دیکھی ہیں
جو دراصل بڑے بادل ہیں۔ چاند کے ابر آلود ماحول کی وجہ سے پہلے کبھی بادل نہیں دیکھے گئے
جو سطح سے منعکس ہونے والی روشنی کو دھندلا دیتا ہے۔
لیکن جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ پر سوار قریب کے انفراریڈ آلے نے اس دھندلے ماحول کے باوجود ماحول کا مشاہدہ کیا۔
اس دریافت کا مطلب ہے کہ ٹائٹن نظام شمسی کا واحد چاند ہے جس پر موسموں کے اثرات پائے گئے ہیں۔
اپریل کے اوائل میں پیش کی گئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ٹائٹن ارضیاتی طور پر حیرت انگیز طور پر زمین سے ملتا جلتا ہے۔
زحل کے اس چاند میں نائٹروجن ہواؤں اور مائع میتھین کی بارش کے ساتھ دریا، جھیلیں اور سمندر ہیں۔
سائنسدانوں کا طویل عرصے سے یہ ماننا ہے کہ ٹائٹن نظام شمسی کے دوسرے چاندوں سے مختلف ہے
اور تازہ ترین تحقیق نے ان کو سچ ثابت کر دیا ہے