اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)پاکستان بھر میں آج یومِ استحصالِ کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جا رہا ہے تاکہ کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے اور مودی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔
اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں ریلیاں، سیمینارز اور خصوصی تقاریب کا انعقاد کیا گیا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے اس روز کو یومِ سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کی گئی ہے۔
اسلام آباد میں دفتر خارجہ سے ڈی چوک تک خصوصی ریلی نکالی گئی جس میں اعلیٰ سرکاری افسران، شہری و سماجی نمائندگان نے شرکت کی۔ اس موقع پر کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں شہید ہونے والوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
یاد رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق، 5 اگست 2019 کے بعد سے اب تک 1,100 سے زائد مکانات تباہ کیے جا چکے ہیں، جبکہ 21,000 سے زائد کشمیریوں کو قید کیا گیا ہے۔ اس اقدام کے بعد وادی میں فوجی محاصرہ مزید سخت کر دیا گیا تھا۔
مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلانے والے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کا 58 فیصد رقبہ لداخ، 26 فیصد جموں اور 16 فیصد وادی کشمیر پر مشتمل ہے۔ماہرین کے مطابق بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے منظم سازشیں کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے جنیوا کنونشن IV کے آرٹیکل 49 کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے آبادیاتی تناسب میں تبدیلی کے لیے نئے قوانین نافذ کیے ہیں۔
آبادی کے ڈیٹا پر نظر ڈالیں تو مردم شماری کے بعد اسمبلی نشستیں 83 سے بڑھا کر 90 کر دی گئیں، مگر مسلم اکثریتی علاقوں کو صرف معمولی نمائندگی دی گئی۔ فوج نے تقریباً 56 ہزار ایکڑ زمین پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔اس کے ساتھ ہی، نئے ڈومیسائل قوانین کے تحت 50 لاکھ سے زائد غیر مقامی ہندوؤں کو کشمیر میں مستقل رہائش کے کاغذات جاری کیے جا چکے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ مودی حکومت کشمیر میں ایک نیا ہندو اکثریتی ڈویژن بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے، جس میں کشتواڑ، اننت ناگ اور کولگام شامل ہوں گے۔
بین الاقوامی قانونی ماہرین کے مطابق، بھارت نے نہ صرف کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو پامال کیا ہے بلکہ خطے کے امن کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ خود کو ایک سیکولر ریاست کے طور پر پیش کیا، مگر حقیقت میں اس کا نظام ہندو قوم پرستی پر مبنی ہے۔