اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)البرٹا کی وزیرِ اعلیٰ ڈینیئل اسمتھ نے جیسپر کے ایک حالیہ جائزے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس رپورٹ کو واپس لیا جائے اور اس پر معافی مانگی جائے۔ یہ رپورٹ گزشتہ موسمِ گرما کی “تباہ کن” جنگلاتی آگ میں البرٹا حکومت کے کردار پر تنقید کرتی ہے۔
اسمتھ نے کہا کہ رپورٹ “باہر سے فائر کی گئی گولی” کی طرح ہے، یہ غیر منصفانہ اور جھوٹی ہے اور اسے فوری طور پر واپس لینے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے جیسپر سے معافی کا مطالبہ کیا
۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وفاقی حکومت نے آگ کے جواب میں وقت پر امداد طلب کرنے میں ناکامی کی، مردہ درخت نہیں کٹے، جنہوں نے شعلوں کو بڑھاوا دیا
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت نے بروقت فائربریگیڈ اور ساز و سامان بھیجے، اور 181 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی، مگر رپورٹ نے اس کا درست تذکرہ نہیں کیا
اسمتھ نے کہا“ہم شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، لیکن دوسروں پر انگلیاں اٹھانے کے بجائے سب سے پہلے اپنی کاکردگی کو بہتر بنانا چاہیے تھا”
جیسپر کی جانب سے جاری رپورٹ میں 300 سے زائد فائر فائٹرز اور متعلقہ عملے سے رائے لی گئی تھی، نیز 68 شرکاء کے ساتھ ایک ورکشاپ کا انعقاد بھی کیا گیا تھا
ایک رپورٹ کے مطابق البرٹا وائلڈفائر نے سرگرمی دکھائی، لیکن صوابدیدی اختیارات کی عدم وضاحت نے حادثاتی کمانڈرز کے فوکس کو متاثر کیا، وقت ناکافی اقدامات اور معاملات پر دھیان دینے میں ضائع ہوا۔
جیسپر کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ اس وقت رپورٹ کے واپس لینے یا معافی کے منصوبے پر بیان جاری نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ“ہم حکومت کی امداد کے شکر گزار ہیں، اور امید کرتے ہیں کہ یہ رپورٹ البرٹا بھر میں ہنگامی تیاریوں کو مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔
نی پی ڈی کے رہنما ناہید نینشی نے اسمتھ کی کارروائی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہوہ کسی پر انگلی اٹھانے کی بجائے ذمہ داری قبول کرنے میں ناکام رہیں۔
اطلاعات کے مطابق، اسمتھ مستقبل میں وفاقی پارکس کینیڈا سے متفقہ امدادی معاہدوں پر زور دیں گی تاکہ آئندہ ایسے واقعات میں بروقت اور منظم ردعمل ممکن ہو سکے