عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ آئل ڈپو غیر قانونی طور پر قائم کیا گیا تھا جہاں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر تھے۔ بائیک چلانے والے اور کار سوار یہاں اسمگل شدہ پٹرول سستے داموں خریدتے تھے۔آئل ڈپو سے تھیلوں اور بوتلوں میں پیٹرول دیا گیا۔ تھیلوں کے پھٹنے سے پٹرول پھیل گیا اور گرتی سگریٹ کی راکھ نے اسے بھڑکا دیا۔ بلند شعلوں نے پورے ڈپو کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
پورا علاقہ دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا۔ امدادی ٹیموں کے پہنچنے سے پہلے ہی 35 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے جبکہ درجنوں موٹر سائیکلیں، کاریں اور مکانات بھی تباہ ہو گئے۔ایک درجن سے زائد زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔