اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور تمام جماعتوں پر مشتمل ایک اِن ہاؤس کمیٹی جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے گفتگو کے دوران صوبے میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور عوامی تحفظ کے امور پر تفصیلی بات چیت کی۔ اس موقع پر سہیل آفریدی نے انہیں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی باضابطہ دعوت بھی دی۔
سینیٹر ایمل ولی خان نے جواب میں کہا کہ پارٹی کی مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
سہیل آفریدی نے بتایا کہ وہ دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کر چکے ہیں تاکہ امن و امان کے قیام کے لیے تمام فریقوں کا نقطہ نظر حاصل کیا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں پائیدار امن کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، مگر امن وہ مقصد ہے جس پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دیں گے تاکہ مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے صوبے میں استحکام اور امن کو یقینی بنایا جا سکے۔