اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت بندوق کنٹرول کے قانون سے کسی کے شکار کے حق کو ختم نہیں کرنا چاہتی، لیکن ان میں سے کچھ ہتھیار دوسرے حوالوں سے کافی خطرناک ہو سکتے ہیں۔
اس سال کے آخر میں حکومت کا بل C-21، جس میں ریڈ فلیگ قوانین اور ہینڈ گن تک قانونی رسائی پر پابندیاں تھیں، اس وقت تنازعہ میں پڑ گیا جب لبرلز نے اس میں ترمیم کی پیشکش کی۔ یہ ترمیم حملہ طرز کے ہتھیاروں کی تعریف کے سلسلے میں تھی۔
اس مجوزہ تعریف کے تحت سینکڑوں قسم کے آتشیں اسلحے پر پابندی لگائی جا سکتی ہے، جن میں کچھ شکار کرنے والی رائفلیں بھی شامل ہیں۔ جس کی وجہ سے اسلحہ رکھنے کے حق کے حامی گروپوں اور اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے شدید اعتراض کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون کی پاسداری کرنے والے بندوق کے مالکان پر براہ راست حملہ ہے۔ مقامی رہنما بھی اس مجوزہ قانون کی مخالفت میں آگے آئے۔
دریں اثنا ایک انٹرویو میں ٹروڈو نے کہا کہ ہم شکار کے حق میں کسی کے پیچھے نہیں ہیں۔ ہم ایسی بندوقوں کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں جو خطرناک ہیں لیکن شکار کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ مختلف قسم کی بندوقوں کی ایک لمبی فہرست ہے جو اس کام کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں اور کم خطرناک ہیں۔ اگر خطرناک بندوقوں کو شکار کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے تو پھر ان کی اور کیا ضرورت ہو سکتی ہے۔ٹروڈو نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ملک بھر میں اس معاملے پر مزید بحث کی ضرورت ہے۔