لیفٹیننٹ جنرل کیریلو بوڈانوف نے حکومت پر زور دیا کہ وہ یوکرین کو غیر فعال CRV7 راکٹ رکھنے کی اجازت دے۔
یوکرین کی وزارت دفاع کے انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل بڈانوف نے کہا کہ ایسا کرنے سے یوکرین کو روسی افواج کو روکنے میں مدد ملے گی
انہوں نے کہاہمیں امید ہے کہ یہ جیت کی صورت حال ہوگی،83,000 سے زیادہ CRV7 زمینی حملہ راکٹ سسکاٹون کے جنوب میں کینیڈین فورسز کے ایمونیشن ڈپو ڈنڈورن میں رکھے گئے ہیں۔
اگرچہ کینیڈا کے پاس اب ان کے لیے کوئی کام نہیں ہے، اور اس نے انھیں گرانے کے لیے ایک نجی ٹھیکیدار کا انتخاب کیا ہے، یوکرین کا کہنا ہے کہ اسے فوری طور پر ان کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے جنگی سازوسامان کی سپلائی کم ہو رہی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل بڈانوف نے کہا کہ CRV7 روسی ٹینکوں اور توپ خانے کو نشانہ بنانے کے لیے یوکرین کے حملہ آور ہیلی کاپٹروں اور زمینی لانچروں دونوں میں استعمال کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین اس معاملے پر کینیڈا کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے لیکن ابھی تک فیصلے کا انتظار کر رہا ہے۔
کینیڈین حکام نے کہا کہ وہ درخواست پر غور کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ CRV7 دہائیوں پرانے ہیں نہیں سنبھالنا اور نقل و حمل کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔
یوکرینیوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک سنگین صورتحال میں ہیں اور خطرات کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ CRV7 جیسے پرانے ہتھیاروں کو سنبھالنے کے عادی ہیں۔
115