اپنے آخری اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں امریکی صدر نے سب سے پہلے یوکرین کی جنگ کے بارے میں بات کی اور کہا کہ وہ یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کے ساتھ کھڑے رہیں گے، یوکرین کو خوراک اور ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھیں گے۔جو بائیڈن نے کہا کہ روس نے یوکرین پر حملہ کر کے یورپ اور یورپ سے باہر افراتفری پیدا کر دی ہے۔ اگر امریکہ یوکرین کو ہتھیار دیتا ہے تو وہ اپنا دفاع کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور دنیا بھر میں جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، یوکرین کے بارے میں پیوٹن کو میرا پیغام سادہ ہے کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، یوکرین کے معاملے پر کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔امریکی صدر نے اپنی انتظامیہ کی کامیابیوں کا بھی تفصیل سے ذکر کیا اور کانگریس کے اراکین اور ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اپنے دور میں ان کی حوصلہ افزائی کی۔