اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کیوبیک حکومت نے صوبے کے تمام حراستی مراکز میں ممنوعہ اشیاء جیسے ہتھیاروں، منشیات اور موبائل فونز کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے جدید حفاظتی اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ ان اقدامات میں باڈی اسکینرز کی تنصیب شامل ہے، جو قیدیوں کے داخلے اور واپسی کے وقت ان کے جسم پر چھپی ہوئی ممنوعہ اشیاء کی شناخت میں مدد فراہم کریں گے۔ یہ اسکینرز 2027 تک تمام 17 صوبائی حراستی مراکز میں نصب کیے جائیں گے۔
مزید برآں ڈرون کے ذریعے ممنوعہ اشیاء کی ترسیل کو روکنے کے لیے قیدیوں کے بیرونی دیواروں کے ارد گرد باڑیں اور کھڑکیوں پر جالیاں لگائی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، تمام زائرین اور عملے کے لیے سیکیورٹی چیکنگ کے طریقہ کار کو معیاری بنایا جائے گا، جس میں واک تھرو ڈیٹیکٹرز اور ایکس رے مشینوں کا استعمال شامل ہے۔ یہ اقدامات 2026 تک مکمل کیے جائیں گے۔
کیوبیک کے وزیر برائے عوامی تحفظ، فرانسوا بونارڈیل نے کہا ہے کہ قیدیوں کے ذریعہ موبائل فونز کا استعمال جیل کے اندر غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے، حکومت نے حال ہی میں وفاقی سطح پر موبائل فون جامرز کی جانچ کے لیے اجازت حاصل کی ہے، تاکہ قیدیوں کو جیل کے اندر موبائل فونز کے استعمال سے روکا جا سکے۔
یہ اقدامات کیوبیک کی جیلوں میں سکیورٹی کو بہتر بنانے اور ممنوعہ اشیاء کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ایک جامع منصوبے کا حصہ ہیں۔