وزیراعظم نے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ریاستی ادارے، سرکاری محکمے اور عوام متحد ہیں۔
نگران وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی صوبے کے امن اور ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ناگزیر ہے۔ علاقے کے لوگوں کے لیے معاشی سرگرمیاں اور روزگار کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی، زراعت اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری پر بھی توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی صوبے میں امن اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔
آرمی چیف سید عاصم منیر نے فوج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وسائل کی لوٹ مار اور ان سرگرمیوں سے ملک کو ہونے والے معاشی نقصانات کو روکنا ممکن ہو گا۔
اجلاس کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایپکس کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان، صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا
بیان کے مطابق اجلاس کے شرکاء کو غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کے بارے میں بریفنگ دی گئی، غیر ملکی کرنسی کی ریگولرائزیشن پر پیش رفت اور بلوچستان میں سرمایہ کاری کونسل کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ نگران وزیراعظم نے پیش رفت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
140