زیادہ تر لوگ جسمانی طور پر فٹ رہنے کے لیے تفریحی ورزش کرتے ہیں، لیکن بہت سے ایسے پیشے ہیں جن میں بھرپور ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔ فائر فائٹنگ بھی ایک ایسا ہی شعبہ ہے جہاں فائر فائٹرز کو فٹ رہنے کے لیے باقاعدگی سے ورزش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔طبی جریدے ملٹری میڈیکل ریسرچ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں 4,700 فائر فائٹرز سے سخت ورزش اور تجزیہ کے بعد سیال مالیکیولز (مالیکیول) حاصل کیے گئے۔
پیسیفک نارتھ ویسٹ نیشنل لیبارٹری (پی این این ایل) کے بایومیڈیکل سائنس دان ارنسٹو ناکایاسو کے مطابق، جو محققین کی ٹیم کا حصہ تھے، خلیات کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ سخت ورزش کے فوراً بعد ان افراد کا نظام تنفس وائرل انفیکشن سے متاثر ہوا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ضرورت سے زیادہ ورزش جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کر دیتی ہے اور حملہ آور جراثیم سے لڑنے کی صلاحیت کو کمزور کر دیتی ہے۔
انسانی جسم کے مدافعتی نظام پر اعتدال پسند ورزش کے مثبت اثرات کی تصدیق کرنے والے بے شمار مطالعات موجود ہیں، لیکن جسم کی بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت پر بھرپور ورزش کے اثرات اب بھی زیر بحث ہیں۔ناکایاسو اور ان کے ساتھی سائنسدانوں نے اپنی تحقیق کے لیے ورزش سے 45 منٹ پہلے اور بعد میں فائر فائٹرز سے خون کے پلازما، پیشاب اور تھوک کے نمونے اکٹھے کیے تھے۔ان نمونوں کا تجزیہ کرتے ہوئے سائنسدانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ورزش کے فوراً بعد فائر فائٹرز کا مدافعتی نظام سست ہو جاتا ہے۔