خصوصی ضروریات کے طلباء اور البرٹا اساتذہ کی ہڑتال ، ایک خاموش بحران

اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) البرٹا میں جاری اساتذہ کی ہڑتال نے تعلیمی نظام کو مفلوج کر دیا ہے.

مگر اس بحران کا سب سے زیادہ اثر اُن بچوں پر پڑ رہا ہے جو خصوصی ضروریات (Special Needs) کے حامل ہیں وہ بچے جن کے لیے سکول صرف تعلیم کا مرکز نہیں بلکہ سہارا، تربیت اور انسانی رابطے  کی ایک زندگی ہے۔آٹھویں جماعت کی طالبہ ایڈریانا رابرٹسن کی کہانی محض ایک خاندان کی نہیں، بلکہ ہزاروں ایسے بچوں اور والدین کی آواز ہے جو خاموشی سے اس نظامی رکاوٹ کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔ایڈریانا کو ADHD، Sensory Processing Disorder اور اضطراب جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، اور اسی طرح کے مسائل اس کے چھوٹے بھائی کو بھی درپیش ہیں۔ ان کے والدین نے رواں سال بچوں کو ہوم اسکولنگ پر منتقل کیا، مگر ہڑتال نے اُن کی یہ کوشش بھی متاثر کر دی۔
حکومت البرٹا نے اگرچہ والدین کے لیے ایک arent Payment Plan کا اعلان کیا ہے — جس کے تحت خصوصی بچوں کے والدین کو ہر گمشدہ تدریسی دن پر 60 ڈالر تک کی ادائیگی کی جائے گی — مگر سوال یہ ہے کہ کیا رقم ان بچوں کی کھوئی ہوئی ترقی اور تربیت کا نعم البدل بن سکتی ہے؟یہاں مسئلہ صرف مالی معاونت کا نہیں، بلکہ **انسانی معاونت کا ہے۔ خصوصی ضروریات کے حامل بچوں کو اسکولوں میں مستقل توجہ، جذباتی استحکام اور تربیتی ماہرین کی ضرورت ہوتی ہے۔ جب اساتذہ اور تعلیمی معاونین (Education Assistants) اپنے فرائض انجام نہیں دے پا رہے، تو بچے ایک ایسے خلا میں پھنس جاتے ہیں جہاں نہ سیکھنے کا عمل جاری رہتا ہے اور نہ سماجی رابطے کا تسلسل۔
یونین رہنما کرسٹینا ڈنگ مین نے درست کہا کہ “یہ معاملہ صرف پڑھائی کا نہیں، بلکہ استحکام کا ہے۔ یہ بچے اسکول میں ہونے والی روزمرہ کی بات چیت، مشقوں اور تربیتی ماحول سے سیکھتے ہیں۔”یہ حقیقت ہے کہ اسکولوں کی بندش سے نہ صرف تعلیمی نقصان ہوتا ہے بلکہ نفسیاتی اور سماجی اثرات** بھی مرتب ہوتے ہیں — خاص طور پر اُن بچوں پر جنہیں پہلے ہی خصوصی توجہ درکار ہوتی ہے۔حکومت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ صرف مالی امداد تک محدود نہ رہے، بلکہ ایسے **متبادل تعلیمی انتظامات کو ترجیح دے جو خصوصی طلباء کے لیے حقیقی معنوں میں مددگار ثابت ہوں   جیسے  آن لائن سپورٹ سیشنز، ماہرین کی عارضی تعیناتی، یا والدین کے لیے تربیتی رہنمائی
اساتذہ کی ہڑتال بلاشبہ ایک لیبر تنازعہ ہے، مگر اس کی بھاری قیمت وہ بچے ادا کر رہے ہیں جو نہ بول سکتے ہیں، نہ احتجاج کر سکتے ہیں۔یہ وہ وقت ہے جب حکومت، اساتذہ یونین، اور تعلیمی ادارے سب کو مشترکہ طور پر یہ سمجھنا ہوگا کہ تعلیم صرف نصاب پڑھانے کا نام نہیں — بلکہ یہ انسانی ذمہ داری ہے۔ایڈریانا کی ماں لانا رابرٹسن کے الفاظ دل کو چھو جاتے ہیں > “میری اولاد خوبصورت اور نایاب ہے، میں ان پر فخر کرتی ہوں۔ مگر ہمیں مدد کی ضرورت ہے، صرف رقم کی نہیں، انسانوں کی۔”یہ جملہ ہی اس بحران کی اصل تصویر ہے۔اگر البرٹا حکومت نے جلد ٹھوس اور انسان دوست اقدامات نہ کیے تو یہ ہڑتال صرف تعلیمی نقصان نہیں، بلکہ آنے والی نسلوں کی معذوری کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔تعلیم کی اصل روح صرف کتابیں نہیں، انسان ہیں — اور وہ انسان آج مدد کے منتظر ہیں۔

 

 

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔