اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے حساس علاقے زرغون روڈ پر جمعرات کی شام زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم 10 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے فوراً بعد سکیورٹی فورسز نے بروقت جوابی کارروائی کرتے ہوئے 6 دہشتگردوں کو مار گرایا۔ ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک خودکش حملہ آور بھی شامل تھا، جبکہ باقی دہشتگرد اس کے ساتھی تھے جو ایف سی کی وردیوں میں ملبوس تھے۔ کارروائی میں 2 ایف سی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ قریبی عمارتوں کے شیشے اور دروازے ٹوٹ گئے جبکہ شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئیں۔
وزیرِ صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ کے مطابق دھماکے اور فائرنگ میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے۔ صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل عملے کو فوری طور پر طلب کر لیا گیا۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دشمن قوتیں ملک کو غیر مستحکم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے سکیورٹی فورسز کو بروقت کارروائی اور دہشتگردوں کو ہلاک کرنے پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی دہشتگردی کی اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والے عناصر کو نشانِ عبرت بنایا جائے گا۔ انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایف سی جوانوں کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ فورسز نے جانفشانی کے ساتھ دہشتگردوں کا مقابلہ کیا اور بڑا سانحہ ہونے سے بچا لیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی دھماکے اور دہشتگردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بزدلانہ کارروائیوں سے عوام کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، صوبے کو پرامن بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔