حکام کے مطابق ابتدائی طور پر مارکیٹ میں ہونے والے دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر مستونگ کے مطابق دھماکا مدینہ مسجد کے قریب ہوا، جہاں لوگ عید میلادالنبی ؐکے جلوس میں شرکت کے لیے جمع تھے۔دھماکے میں 52 افراد جاں بحق اور 40 زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں ڈی ایس پی محمد نواز بھی شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ لوگوں نے مدینہ مسجد سے جمع ہونے کے بعد جلوس میں شرکت کرنی تھی۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جہاں سے زخمیوں کو نواب غوث بخش اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ لوگوں نے مدینہ مسجد سے جمع ہونے کے بعد جلوس میں شرکت کرنی تھی۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جہاں سے زخمیوں کو نواب غوث بخش اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔حکام کے مطابق مستونگ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
دھماکے کے بعد مستونگ کے علاوہ کوئٹہ کے سول اسپتال میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ہسپتال حکام کے مطابق تمام ڈاکٹرز، فارماسسٹ، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو ایمرجنسی ڈیوٹی پر بلایا گیا ہے۔ڈی ایچ او مستونگ ڈاکٹر راشد کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔پولیس کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے اور اس بات کا تعین کیا جارہا ہے کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول تھا یا خودکش تھا۔نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان نے مستونگ میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تخریبی عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف ہمیں اپنی صفوں میں مکمل اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔بلوچستان کے نگراں وزیر داخلہ نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، ابتدائی شواہد اور تحقیقات کے مطابق یہ خودکش حملہ تھا۔
نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی کے مطابق بلوچستان حکومت کی ہدایات پر ریسکیو ٹیمیں مستونگ روانہ کردی گئی ہیں۔ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستونگ میں دھماکہ ناقابل برداشت ہے۔ دشمن بیرونی آشیرباد سے بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔