تفصیل کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے قائد حزب اختلاف کا فیصلہ کر لیا ہے اور عمر ایوب اپوزیشن لیڈر ہوں گے.
اس سے قبل سنی اتحاد کونسل نے پی ٹی آئی کے عمر ایوب کو مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اتحادی جماعتوں کے امیدوار شہباز شریف کے خلاف قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے عہدے کے لیے کھڑا کیا تھا لیکن ناکام رہی.
عمر ایوب قومی اسمبلی کے 92 ارکان جبکہ شہباز شریف کو 201 ووٹ ملے اور وہ دوسری بار وزیر اعظم منتخب ہوئے.
وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنی تقریر میں عمر ایوب نے وزیراعظم، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں وہ مخصوص نشستیں نہیں ملیں جو ہمیں ملنی چاہئیں.
انہوں نے کہا کہ ہم نے آئینی نکتہ اٹھایا کہ یہ ایوان مکمل نہیں ہے لیکن راجہ پرویز اشرف نے اس نکتے کو بلڈوز کر دیا.
عمر ایوب پی ٹی آئی کے جنرل سکر ٹری ہیں لیکن ان کی پارٹی کے ارکان انتخابی نشان نہ ملنے کے بعد آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ کر جیت گئے اور بعد میں سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو گئے.
184