اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا نے بھی افغان سرزمین کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے روکنے کے لیے طالبان کی جانب سے پاکستان کے مطالبے کی حمایت کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ افغانستان میں دستیاب محفوظ پناہ گاہیں، جدید ہتھیاروں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی آزادی نے عسکریت پسندوں کو سرحد پار سے پاکستان میں حملے کرنے کے قابل بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں
طالبا ن وعدوں پر عمل کریں ، دفاع پاکستان کا حق ہے ، امریکہ
ہفتہ وار پریس بریفنگ میں، میتھیو ملر نے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ان کی سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی پر قابو پانے کی ذمہ داری طالبان پر عائد ہوتی ہے، جیسا کہ انہوں نے امن معاہدے میں وعدہ کیا تھا۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدے کی پاسداری کریں کہ افغان سرزمین کو کسی دوسرے ملک میں دہشت گردانہ حملوں کے لیے استعمال ہونے سے روکا جائے۔
مزید پڑھیں
پاکستان کے ساتھ مثالی تعلقات چاہتے ہیں ، امریکہ
خیال رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا یہ بیان پاک فوج کی کور کمانڈرز کانفرنس کے بعد جاری ہونے والے آئی ایس پی آر کے اس بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ افغانستان سے دہشت گرد گروپ سرحد پار کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان میں دہشت گردوں کے پاس محفوظ پناہ گاہیں اور جدید ہتھیاروں سمیت دہشت گردی کے آزاد مواقع ہیں۔