اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کو سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
محمد شفیع منیر ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے رولز بنانے کا اختیار صرف سپریم کورٹ کو ہے، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کو غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کی پریکٹس اینڈ پروسیجر ترامیم 2023 کو بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
وکیل سعید آفتاب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اصل مطالبہ صرف آرٹیکل 184 کے تحت فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق تھا، اپیل کا حق چیف جسٹس کے اختیارات میں کمی کے بغیر دیا جا سکتا تھا، انٹرا کورٹ اپیل کا حق ہائی کورٹ کے خطوط پر د ئیے گئے ہیں۔ تھا
وکیل سعید آفتاب کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کے مجوزہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کو کالعدم قرار دیا جائے۔