اردو ولڈ کینیڈا ( ویب نیوز )سپریم کورٹ نے نیب قوانین میں ترامیم کے نتیجے میں احتساب عدالتوں کی جانب سے بند کیے گئے مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
سپریم کورٹ میں نیب کی جانب سے بدعنوانی سے متعلق کیس میں ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ نیب ترامیم کے بعد کون سے کیس متعلقہ فورم کو بھیجے گئے ریکارڈ پیش کیا جائے۔
دوران سماعت نیب نے جاری کیس کے حوالے سے بیان دیا کہ کوئٹہ کا کرپشن کیس نیب کے دائرہ اختیار سے باہر چلا گیا ہے، درخواست غیر موثر ہوگئی ہے۔ احتساب عدالتوں سے واپس آنے والے مقدمات کے لیے ایک جائزہ کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے جو مقدمات کو متعلقہ فورم کو بھیجتی ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ نیب ترامیم سے کوئی بری نہیں ہو رہا بلکہ مقدمات منتقل ہو رہے ہیں۔ نیب ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج ہیں، عدالت نے ابھی فیصلہ کرنا ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جو مقدمات احتساب عدالتوں سے ترامیم کی وجہ سے واپس آرہے ہیں ان کا نیب کیا کررہا ہے؟ عدالت نے کہا کہ گزشتہ 6 ماہ کا ریکارڈ دیں، نیب کے کون سے کیسز دیگر فورمز پر بھیجے گئے۔