اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانوی اخبار کے مطابق ٹائی ٹینک کے قریب لاپتہ ہونے والی آبدوز کی ناقص حفاظت کے حوالے سے ماضی میں بھی خدشات پائے جاتے رہے ہیں۔
برطانوی اخبار مرر کے مطابق سوسائٹی آف میرین ٹیکنالوجسٹ نے ٹائٹن کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا اور کمپنی کے سی ای او کو خبردار کیا گیا تھا کہ ‘ٹائٹن کو تباہی کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
ایک برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کے ایک سابق اہلکار نے بھی سنگین حفاظتی خامیوں پر روشنی ڈالی تھی، اس افسر نے گہرائی میں ٹائٹن کے مسافروں کے لیے سنگین خطرہ لاحق ہونے کی صلاحیت کا انکشاف کیا تھا۔برطانوی میڈیا کے مطابق بتایا جارہا ہے کہ امریکی جہاز ہورائزن آرکٹک آج رات تک اس ریسکیو مشن میں حصہ لے گا، ریسکیو مشینری امریکی کارگو طیاروں کے ذریعے کینیڈین ایئرپورٹ پہنچا دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
لاپتہ آبدوز کی تلاش،کینیڈین طیارے نے پانی کے اندر آواز وں کاپتہ لگا لیا
برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا سے آنے والے آلات میں کیبلز، 19 ہزار فٹ تک سمندر کے نیچے جانے والا سامان شامل ہے جب کہ امریکا سے آنے والے امدادی سامان کو ہورائزن آرکٹک جہاز پر نصب کرکے سمندر میں بھیجا جائے گا۔ آرکٹک جہاز کو ٹائی ٹینک پوائنٹ تک 15 گھنٹے لگیں گے۔ کم آکسیجن کی وجہ سے اس کوشش کو آخری کھائی میں بچاؤ کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے، جہاز کے ٹائٹینک پوائنٹ تک پہنچنے تک آکسیجن کی سطح میں مزید کمی کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
کینیڈا کی سرحد سے لاپتہ آبدوز میں سوار ارب پتی پاکستانی باپ بیٹا کون ہیں ؟
خبر رساں ادارے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکی کوسٹ گارڈ نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے لاپتہ آبدوز کی تلاش کے دوران سمندر کے نیچے سے آوازیں سنی ہیں جب کہ سرچ آپریشن میں شریک کینیڈین طیارے کو جائے وقوعہ پر آبدوز کی موجودگی کے اشارے ملے ہیں۔ امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ساتھ ای میل کے تبادلے کے مطابق برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ پانی کے اندر تلاشی کے آلات نے ان آوازوں کا پتہ لگایا ہے، جو ہر 30 منٹ میں سنی جاتی ہیں۔