اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)سرے سٹی انتظامیہ اور برامپٹن نے لوگوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔
دونوں شہروں نے شہر میں بغیر اجازت پٹاخے چلانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بائی لا افسران کا گشت بھی بڑھایا جا رہا ہے تاکہ متعلقہ قوانین پر عمل درآمد ہو سکے۔ سٹی کی جانب سے پٹاخوں کے دھماکہ خیز استعمال کو روکنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
سرے کی میئر برینڈا لاک نے کہا کہ ہالووین اور دیوالی منانے کا وقت ہے، لیکن حفاظت کو پہلے آنا چاہیے۔” انہوں نے سرے کے باسیوں کو محفوظ اور خوش اسلوبی سے منانے کا مشورہ دیا۔ پٹاخوں کے غیر قانونی استعمال پر پابندی کے لیے سزاؤں میں اضافہ کیا گیا ہے، اور انہوں نے تمام رہائشیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تہوار کو ذمہ داری سے منائیں۔
بائی لا افسران کی ایک ٹیم پٹاخوں کی سرگرمیوں کی سرگرمی سے نگرانی کرے گی۔ پچھلے سال بھی، بائی لا افسران نے سرے میں 500 سے زائد مقامات کا دورہ کیا اور تقریباً 150 ٹکٹیں جاری کیں۔
اس بار آتش بازی کے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کم از کم $400، زیادہ سے زیادہ $50,000 تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ میونسپل ٹکٹ کی معلومات (جرمانہ) زیادہ سے زیادہ $1,000 جرمانہ اور بائی لا انفورسمنٹ نوٹس (جرمانہ): زیادہ سے زیادہ جرمانہ $450۔
دوسری جانب، برامپٹن سٹی نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی شخص قواعد کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے عدالت میں پیش ہونا پڑے گا، جہاں جرمانہ کم از کم $500 سے لے کر زیادہ سے زیادہ $100,000 تک ہوسکتا ہے۔ یہ کریک ڈاؤن پچھلے کچھ سالوں میں برامپٹن میں خلاف ورزیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔ 2022 میں قواعد کی خلاف ورزی کی 1,491 شکایات موصول ہوئیں، جبکہ 2018 میں یہ تعداد صرف 492 تھی۔ اس سے شہر کے حکام کو یہ سخت قدم اٹھانے کی ضرورت محسوس ہوئی۔
جنرل منیجر جتندر سنگھ برار نے کہا کہ سرے کے رہائشیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے گشت بڑھایا جا رہا ہے۔ وہ کہتے ہیں، "یہ ضروری ہے کہ ہمارا ہر تہوار محفوظ اور اس کے مطابق ہو، تاکہ ہمارے تمام باشندے محفوظ رہ سکیں۔