اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)سرے سٹی کونسل نئے سال میں اپنی تنخواہوں میں 8 فیصد اضافے کے لیے ووٹنگ کرے گی، لیکن صرف دو کونسلرز نے اس کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔
سرے سٹی کونسل کے دو اراکین نے کہا ہے کہ وہ نئے سال میں اپنے لیے تنخواہ میں آٹھ فیصد اضافے کے خلاف ووٹ دیں گے۔ اگر یہ اضافہ منظور ہو گیا تو کونسل ممبران کی تنخواہوں میں نمایاں اضافہ ہو گا۔
سٹی آف سرے کی ایک رپورٹ کے مطابق تنخواہوں میں یہ اضافہ نہ صرف سرے بلکہ کینیڈا کے اسی سائز کے 12 دیگر شہروں میں بھی سٹی کونسلز کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے۔
اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو میئر برینڈا لاک کی موجودہ تنخواہ میں $13,000 سے زیادہ اضافہ ہو جائے گا، جس سے ان کی سالانہ آمدنی $185,000 کے قریب ہو جائے گی۔ کونسلرز کو $7,000 کا اضافہ بھی ملے گا، جس سے ان کی تنخواہ صرف $94,000 تک پہنچ جائے گی، اور اضافی اخراجات کے لیے الاؤنسز بھی۔
سرے کی سٹی کونسلر لنڈا اینیس نے قرارداد کے خلاف اپنی واضح مخالفت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، "ہمیں ٹیکس دہندگان کے پیسوں کے ساتھ ذمہ دار ہونا چاہئے۔ ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ یہ رقم کمیونٹی کو واپس جائے۔ جب ہم منتخب ہوئے تو ہمیں پہلے سے ہی معلوم تھا کہ بطور میئر یا کونسلر ہمیں کتنی تنخواہ ملے گی۔ ہم نے یہ ذمہ داری کھلی آنکھوں سے اٹھائی، اور ہمیں اسی تنخواہ پر قائم رہنا چاہیے۔‘‘
یہ قرارداد گزشتہ پیر کو کونسل کے ایجنڈے میں شامل کی گئی تھی لیکن میئر برینڈا لاک کی عدم موجودگی کے باعث اس پر ووٹنگ 13 جنوری 2025 تک ملتوی کر دی گئی۔
تنخواہوں میں اضافے کی حمایت کرنے والوں کے مطابق، یہ اضافہ سرے کونسل کے اراکین کو دوسرے شہروں کے کونسلروں کے برابر سالانہ تنخواہ دیتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ زیادہ تنخواہ کے ساتھ میئرز اور کونسلرز زیادہ لگن سے اپنے فرائض سرانجام دے سکیں گے۔