اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے سوات کے افسوسناک واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے سچائی اور دیانتداری سے جانچنا چاہیے۔
انہوں نے نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کا دورہ کیا، جہاں انہیں مون سون کی بارشوں کے باعث پیدا ہونے والے ممکنہ سیلابی خطرات اور ان سے نمٹنے کے لیے تیار کی گئی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ 2022 کے سیلاب نے ملک میں شدید تباہی مچائی، ہزاروں گھر برباد ہوئے اور فصلیں تباہ ہو گئیں۔ انہوں نے کہا کہ خطرات سے بروقت آگاہی میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا کردار نہایت اہم ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سوات کے واقعے کو سیاسی نظر سے نہیں بلکہ خالصتاً انسانی بنیادوں پر دیکھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سانحے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، پوری قوم اس دکھ میں شریک ہے۔ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہمارا دشمن پانی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، مگر ہم ان سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم نہیں کیا جا سکتا اور ہمیں دشمن کے ارادوں کو ناکام بنانے کے لیے چوکنا رہنا ہوگا۔