اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)سویڈن میں مقیم پاکستانی شہری ملک شہزہ جو ملک میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر شدید غمزدہ ہےنے حکومت سے ان گھناؤنے فعل کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزہ جو دل کا مریض ہے اور اس کی بائی پاس سرجری ہوئی ہے، سٹاک ہوم میں پاکستانی سفارت خانے کے سامنے ایک عراقی شخص سلوان مومیکا کے ہاتھوں مقدس کتاب کو نذر آتش کرتے ہوئے دیکھ کر برداشت نہ کر سکا
مسلم امہ کا بھر پور احتجاج ،سکیورٹی خدشات،سویڈن اور ڈنمارک کامذہبی کتابوں کی بے حرمتی پر پابندی لگانے پر غور
ملک شہزا نے روتے ہوئے سلوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برائے مہربانی قرآن کو مت جلاو، تم جو کر رہے ہو اچھا نہیں ہے۔ میری طبیعت ٹھیک نہیں میں ایک ایسا شخص ہوں جس کی بائی پاس سرجری ہوئی ہے، آپ ایسا کیوں کر رہے ہیں؟ اسے روکیں، پولیس اس کی اجازت کیوں دے رہی ہے؟پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے شہزا کو خاموش کرایا، اسے تھوڑی دیر کے لیے حراست میں لیا اور علاقے سے دور لے گئے۔ رہا ہونے کے بعد شہزا نے ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کو بتایا کہ قرآن جلانے کے ان واقعات سے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، ان کی نیند خراب ہو رہی ہے۔ لہٰذا ایسی سرگرمیوں کو فوری طور پر روکا جائے۔
ملک شہزا نے اس طرح اپنے غصے کا اظہار کرنے کے بعد سلوان کو ایک ہائی سیکیورٹی کار میں دوسری جگہ لے جایا گیا۔