ٹیرف معاملہ،کینیڈا میکسیکو امریکہ کے ساتھ بات چیت کی تیاری کر رہے ہیں

اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عالمی سطح پر محصولات کے نفاذ کے اعلان کے بعد کینیڈا اور میکسیکو کے حوالے سے صورتحال غیر واضح اور مبہم ہے۔ ٹرمپ نے حال ہی میں عالمی ٹیرف کے بارے میں بات کی، لیکن ان کے اعلان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا یہ محصولات امریکہ کے دو قریبی پڑوسیوں، کینیڈا اور میکسیکو پر لاگو ہوں گے۔

یہ ابہام اس وقت مزید بڑھ گیا جب ٹرمپ انتظامیہ نے ان دونوں ممالک کے بارے میں کوئی خاص معلومات جاری نہیں کیں۔ کینیڈا اور میکسیکو، جو شمالی امریکہ کے آزاد تجارتی معاہدے (NAFTA) اور بعد میں USMCA کے رکن ہیں۔ امریکہ کا حصہ ہونے کے ناطے امریکہ کا بڑا تجارتی پارٹنر رہا ہے، اب اس فیصلے کے اثرات سے پریشان ہے۔ ماضی میں، ٹرمپ نے کینیڈا پر ٹیرف کی دھمکی دی ہے، اس پر فینٹینیل کی اسمگلنگ اور میکسیکو پر غیر قانونی امیگریشن اور منشیات کی فراہمی کا الزام لگایا ہے۔ تاہم، امریکی سینیٹ نے حال ہی میں 51-48 کے ووٹ سے کینیڈا پر محصولات کو مسترد کر دیا، اس امید کو بڑھایا کہ تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔ لیکن اس نئے اعلان نے ایک بار پھر شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔
کینیڈین اور میکسیکو کے حکام نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان نہیں دیا ہے تاہم دونوں ممالک امریکہ کے ساتھ بات چیت کی تیاری کر رہے ہیں۔ تجارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ غیر یقینی صورتحال شمالی امریکہ کی تجارت کو متاثر کر سکتی ہے، کیونکہ تینوں ممالک کی معیشتیں آپس میں گہرے جڑی ہوئی ہیں۔
آنے والے دنوں میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مزید وضاحت کی توقع ہے، لیکن فی الحال صورت حال ابہام کا شکار ہے، جس کی وجہ سے تاجروں اور پالیسی سازوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے۔
اگرچہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا پر نئے محصولات کو فی الحال روک دیا گیا ہے، لیکن پہلے سے نافذ کردہ محصولات کا کینیڈا کی آٹو انڈسٹری پر بڑا اثر پڑ رہا ہے۔ یہ ٹیرف، جو گزشتہ ہفتے نافذ ہوئے، امریکہ میں داخل ہونے والی غیر ملکی کاروں، ٹرکوں اور آٹو پارٹس پر 25 فیصد ڈیوٹی عائد کریں گے۔
آٹو انڈسٹری پر پڑنے والے اثرات کی پہلی علامت میں، سٹیلنٹِس کمپنی کو ونڈسر، اونٹاریو میں اپنی مینوفیکچرنگ فیکٹری کو دو ہفتوں کے لیے بند کرنا پڑا ہے۔
یونیفور لوکل 444 یونین نے سوشل میڈیا پر اسٹیلنٹس کی جانب سے ملازمین کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ 7 اور 14 اپریل کے ہفتوں کے دوران پروڈکشن منسوخ کر دی گئی ہے۔کمپنی نے اس فیصلے کی براہ راست وجہ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ محصولات کو بتایا ہے۔ ان آٹو ٹیرف میں کینیڈا کی تمام برآمدات پر 25% ٹیکس شامل ہے۔ سٹیل اور ایلومینیم پر 25 فیصد اضافی ٹیکس اور کینیڈا کی توانائی کی برآمدات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
ان کے تحت، اگر کوئی گاڑی بیرون ملک تیار کی جاتی ہے لیکن اس میں امریکی ساختہ آٹو پارٹس شامل ہیں، تو ان پرزوں پر ٹیرف نہیں لگے گا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے ان نئے محصولات کو "کینیڈین کارکنوں پر براہ راست حملہ” قرار دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ کینیڈا جلد ہی امریکہ کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا۔
کارنی نے کہا کہ "یہ آٹو ٹیرف کینیڈا، میکسیکو اور ریاستہائے متحدہ کی آٹو صنعتوں کو خطرہ بنا سکتے ہیں۔ ہم اس حملے کا مناسب جواب دیں گے۔”
انہوں نے کینیڈا-یو ایس بزنس کونسل سے ملاقات کی اور وفاقی کابینہ کمیٹی برائے کینیڈا-امریکہ کا اجلاس بھی جمعہ کو شیڈول ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔