ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے دورہ ترکی اور انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے موقع پر انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ کے منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے سفارت کاری اور بات چیت کا موقع دیا جانا چاہیے.
ترک صدر نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے ہر ممکن طریقے سے اعلیٰ سطح پر سفارتی ذرائع کا استعمال بہت اہمیت کا حامل ہے.
البانیہ میں یوکرین جنوب مشرقی یورپ سربراہی اجلاس کے ایک ویڈیو پیغام میں ترک صدر نے کہا کہ روس اور یوکرین کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور پرامن مذاکرات کے لیے کوششیں ناکافی ہیں.
انہوں نے یوکرین کی آزادی، خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اصولی طور پر یوکرین کے صدر ولادیمیر میرزیلنسکی کے 10 نکاتی امن فارمولے کی حمایت کرتے ہیں.
اس سے قبل روس نے اپنے موقف کا اظہار کیا ہے کہ وہ اب بھی مذاکرات کے ذریعے تنازع کو حل کرنے کے لیے تیار ہے لیکن اس نے یوکرین پر اس سلسلے میں کوئی سفارتی پیش رفت نہ ہونے کا الزام بھی لگایا ہے.
ترکی نے ماضی میں روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے
108