اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق ایک حالیہ امریکی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کا اندازہ ہے کہ تہران اسرائیل کے نئے حملوں یا اضافی پابندیوں کا جواب جوہری پابندی کی حد سے تجاوز کرنے کے قریب پہنچ کر دے گا۔
نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر کی جانب سے جاری کردہ ایک غیر اعلانیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ تہران فی الحال جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا، لیکن اس کی سرگرمیاں ایسی ہیں کہ اگر وہ چاہے تو ایسا کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی سے ایران نے اپنے 20 فیصد اور 60 فیصد افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں اضافہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ بڑی تعداد میں جدید سینٹری فیوجز بھی بنا رہا ہے اور استعمال کر رہا ہے۔
امریکی انٹیلی جنس کے ایک جائزے میں خبردار کیا گیا ہے کہ ایرانی حکام اب جوہری ہتھیاروں کی افادیت کے بارے میں عوامی سطح پر بات کر رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تہران کے پاس متعدد زیر زمین جوہری تنصیبات ہیں جن کے پاس ہتھیاروں کے درجے کی افزودہ یورینیم تیزی سے تیار کرنے کا بنیادی ڈھانچہ اور تجربہ ہے وہ چاہتے تو ایسا کر سکتے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی رہنماؤں کا خیال ہے کہ جوہری ہتھیار تیار کرنے سے خطرات کا مقابلہ کرنے میں ان کی ساکھ بڑھ جاتی ہے۔
108