درخواست میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی درخواست قابل قبول نہیں اور الیکشن کمیشن اس معاملے میں فریق نہیں ہے الیکشن کمیشن نے بلے کے انتخابی نشان کو واپس لیتے ہوئے شواہد کو مدنظر نہیں رکھا اور بغیر ثبوت کے بلے کے انتخابی نشان کا فیصلہ کیا
درخواست گزار کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے بھی فیصلے میں حقائق کو مدنظر نہیں رکھا اور دیگر سیاسی جماعتوں کے برعکس فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں ہوئے پی ٹی آئی کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے.
درخواست میں سپریم کورٹ سے پشاور ہائی کورٹ کے عبوری حکم کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی گئی.
سپریم کورٹ میں غیر رسمی طور پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ کچھ اہم درخواستوں پر دستخط کرنے عدالت میں آئے اور انتخابی نشان کے لیے درخواست جمع کرائی
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنی درخواست میں لکھا تھا کہ یہ سب سے اہم مسئلہ ہے اور ہمارے پاس بھی یہی درخواست ہے کہ جانچ کا وقت ختم ہو رہا ہے خواہش ہے کہ ہمیں بلے کا نشان مل جائے
154