اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت نے پارٹی چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ پر کارروائی کو ‘ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور دعویٰ کیا کہ ‘عمران خان کو قتل کرنا لندن پلان کا حصہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز عمران خان اسلام آباد میں جج کے سامنے پیش ہونے کے لیے لاہور کے زمان پارک میں واقع اپنی رہائش گاہ سے روانہ ہوئے تھے ان کے اسلام آباد پہنچنے پر کارکنوں اور پولیس میں شدید تصادم ہوا
پارٹی آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ آپریشن مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے طے کردہ ایجنڈے کا حصہ ہے اور اس کا مقصد عمران خان کو گرفتار کرنا ہے۔
زمان پارک میں آپریشن نہیں ہو رہا،مزاحمت نہ رکی تو گرفتاریاں ہوں گی، آئی جی پنجاب
مریم نواز کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘ایک خاتون، جس نے کبھی کونسلر کا انتخاب بھی نہیں لڑا، اب حکومت کا ایجنڈا ترتیب دے رہی ہے ۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ آپریشن عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے اور اس نے ملک بھر میں افراتفری کا ماحول پیدا کر دیا ہے
کارکنان اب پارٹی قیادت پر ملک گیر احتجاج کا اعلان کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں
پی ٹی آئی رہنما نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ‘حتمی تحریک کے لیے تیار رہیں اور احتجاج شروع کرنے کے لیے عمران خان کی ہدایات کا انتظار کریں۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی رہنما عمران خان کے ساتھ اسلام آباد جارہے تھے لیکن اس ‘بزدلانہ حملے کی اطلاع ملتے ہی آدھے راستے سے واپس آگئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری قوم بدترین مہنگائی سے پریشان ہے لیکن حکومت کا مقصد صرف پی ٹی آئی چیئرمین کو گرفتار کرنا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی رہائش گاہ کے دروازے کرین کی مدد سے نیچے اتارے گئے جب کہ پولیس اہلکاروں نے دیواریں توڑ کر گھر کے اندر موجود لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی لاہور ہائی کورٹ کے احکامات کی سراسر خلاف ورزی ہے کیونکہ پولیس نے چھاپے سے قبل عدالت کے فوکل پرسن عمران کشور کو اطلاع نہیں دی تھی۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے زمان پارک میں پولیس ٹیموں پر حملوں کی تحقیقات کے لیے عمران خان کی رہائش گاہ کی تلاشی لینے کی آئی جی پنجاب کی درخواست منظور کرلی تھی۔
ایک ویڈیو پیغام میں عمران خان کی بہن ڈاکٹر عظمیٰ خانم نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے بغیر وارنٹ کے آپریشن کیا۔
انہوں نے کہا کہ ‘پولیس اہلکاروں نے خواتین کو ہراساں کیا اور نوکروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس اہلکار خون کے پیاسے تھے اور گھر میں موجود نہتے لوگوں کو بے دردی سے مارا پیٹا، پولیس اہلکاروں نے میرے شوہر اور چند ملازمین کو مار ڈالا
ؒقبل ازیں مریم نواز اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو فاشسٹ قرار دیتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا کہ پولیس نے گھروں میں خواتین کے تقدس کا خیال بھی نہیں رکھا، کارکنوں اور ملازمین پر شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال قابل مذمت ہے۔