اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اونٹاریو کے پریمیئر ڈگ فورڈ نے کہا کہ امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک سے ملاقات کے بعد درجہ حرارت میں کمی آئی ہے۔
ڈگ فورڈ کا کہنا ہے کہ جمعرات کو امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک کے ساتھ ان کی "انتہائی نتیجہ خیز ملاقات” ہوئی۔لیکن ٹرمپ کے ٹیرف میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی جس نے سرحد کے دونوں طرف کی منڈیوں کو بے ترتیبی میں ڈال دیا ہے اور کینیڈا کی کچھ اہم صنعتوں جیسے سٹیل کی پیداوار میں چھانٹی پر مجبور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم محسوس کرتے ہیں کہ درجہ حرارت کم ہو گیا ہے۔میں ایمانداری سے کہہ سکتا ہوں، یہاں آنے والی میری اب تک کی سب سے اچھی ملاقات تھی۔”
فورڈ واشنگٹن میں وفاقی وزیر خزانہ ڈومینک لی بلینک اور وزیر صنعت فرانسوا فلپ شیمپین کے ساتھ لوٹنک، امریکی تجارتی سفیر جیمیسن گریر اور کامرس کے دیگر حکام سے ملاقات کے لیے تھے۔فورڈ نے اس میٹنگ کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں سوائے اس کے کہ اگلے ہفتے ایک اور ملاقات کا منصوبہ ہے۔فورڈ نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے لیے بہترین نتائج چاہتے ہیں۔ "ہم ایک خاندان کی طرح ہیں۔ بعض اوقات خاندانوں کے درمیان اختلاف ہوتا ہے، لیکن یہ ایک انتہائی نتیجہ خیز ملاقات تھی۔
ٹرمپ نے کینیڈا پر سٹیل اور ایلومینیم ڈیوٹی کو دوگنا کرنے کی دھمکی دی لیکن فورڈ کی جانب سے اونٹاریو کی تین امریکی ریاستوں کو فروخت کرنے والی بجلی پر سرچارج روکنے پر رضامندی کے بعد وہ پیچھے ہٹ گئے۔لیکن پھر بھی، بدھ کے روز، کینیڈا سمیت امریکہ میں تمام سٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر اضافی 25 فیصد درآمدی ٹیرف لگا دیا گیا۔کینیڈا نے 29.8 بلین ڈالر مالیت کی امریکی اشیا پر 25 فیصد محصولات کے ساتھ جواب دیا، جو جمعرات کی آدھی رات کے بعد نافذ ہوا۔
97