اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر نے ملک کو درپیش سنگین سیکیورٹی چیلنجز پر خبردار کرتے ہوئے ممکنہ دہشتگرد حملے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کو متعدد محاذوں پر خطرات لاحق ہیں جن کے تدارک کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔سر کیئر اسٹارمر نے ایک اعلیٰ سیکیورٹی اجلاس کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ برطانیہ اس وقت 9 بڑے سیکیورٹی خطرات کا سامنا کر رہا ہے، جن میں دہشتگردی، سائبر حملے، دشمن ممالک کی خفیہ سرگرمیاں، اقتصادی بدحالی، وبائی امراض، موسمیاتی تبدیلیاں، توانائی کے وسائل پر دباؤ، جعلی معلومات کی مہمات اور داخلی انتہا پسندی شامل ہیں۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ دہشتگردی کا خطرہ حقیقی ہے اور سیکیورٹی ادارے اس حوالے سے چوکنا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے فوری اور مؤثر فیصلے لے رہی ہے اور برطانیہ کے شہریوں کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں خطرات کی نوعیت روایتی سے ہٹ کر زیادہ پیچیدہ ہو چکی ہے، اس لیے سیکیورٹی پالیسیوں کو بھی نئی سوچ اور حکمت عملی کے تحت ترتیب دیا جا رہا ہے۔وزیراعظم اسٹارمر کا کہنا تھا کہ برطانیہ اپنی انٹیلی جنس، سائبر سیکیورٹی اور دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط کرے گا اور عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر خطرات سے نمٹنے کی پالیسی پر عمل کرے گا۔یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب یورپ بھر میں دہشتگردی اور سائبر حملوں کے خطرات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس نے حکومتوں کو قومی سلامتی کے حوالے سے مزید سنجیدہ اقدامات پر مجبور کر دیا ہے۔