پاکستان روانگی سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف نے لندن میں پاکستانی صحافیوں سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے برطانیہ میں قیام کے دوران میڈیا کی کوریج کرنے والے صحافیوں سے اظہار تشکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں ان تمام صحافیوں کا مشکور ہوں جنہوں نے میرے حق میں اور میرے خلاف لکھا، آج دفتر میں آخری دن ہے پھر میں چلا جاؤں گا۔
قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف کی لندن کے مقامی صحافیوں سے ملاقات۔ pic.twitter.com/EOeuDwevby
— PMLN (@pmln_org) October 6, 2023
نواز شریف نے کہا کہ معاشرے میں صحافت کا اہم کردار ہے، لوگ صحافیوں کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں، صحافی غیبت اور بہتان تراشی سے گریز کریں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ تنقید برائے تنقید کے بجائے تنقید اصلاح کے لیے ہونی چاہیے۔ مریم اورنگزیب اور دیگر خواتین کا لندن میں گھیراؤ کیا گیا جو کہ ایک نامناسب فعل ہے۔
مہنگائی سے پریشان عوام کوکوئی دلچسپی نہیں نواز شریف فی الحال واپس نہ آئیں ، ن لیگ مفاہتی گروپ کی تجویز
جب سے نواز شریف نے 2019 میں لندن آمد کے بعد سیاست میں سرگرمی سے حصہ لینا شروع کیا ہے، اسٹین ہاپ ہاؤس کو پارٹی کے دفتر کے طور پر استعمال کیا جانے لگا ہے۔ انہوں نے سفارت کاروں اور دیگر مہمانوں سمیت نمائندوں سے بھی کئی اہم ملاقاتیں کیں۔
صحافیوں سے گفتگو کے دوران نواز شریف نے لندن میں عمران خان کے حامیوں کے گزشتہ چند سالوں میں ہونے والے مظاہروں پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘مریم اورنگزیب اور دیگر خواتین کو لندن میں گھیر لیا گیا یہ مناسب اقدام نہیں تھا۔
نواز شریف نے استفسار کیا کہ 4 سال میں یہاں احتجاج کرنے والے پاکستانیوں نے کیا حاصل کیا؟ اگر وہ احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو پاکستان جا کر کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف آئندہ ہفتے لندن سے سعودی عرب روانہ ہوں گے، وہاں عمرہ ادا کریں گے اور پھر پاکستان روانہ ہوں گے۔
نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے ن لیگ کے پارٹی رہنمائوں کی آراء تقسیم
ذرائع نے ان افواہوں کی تردید کی کہ نواز شریف پاکستان واپسی سے قبل دیگر ممالک کا دورہ کریں گے۔ بعض اطلاعات کے مطابق نواز شریف 4 ممالک کا دورہ کریں گے اور سعودی عرب کے علاوہ چین، قطر اور متحدہ عرب امارات بھی جائیں گے۔ تاہم پارٹی کے کئی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔