روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے سے شہرت پانے والی پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد 1967 میں لاہور میں ڈاکٹر مبشر حسن کے گھر رکھی گئی۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو نے امیر طبقے کے بجائے عام آدمی کے مسائل پر زور دیا، کسانوں اور مزدوروں کو ان کے حقوق سے روشناس کروایا، یہی وجہ تھی کہ پیپلز پارٹی عوام میں ایک مقبول جماعت بن کر ابھری، لیکن ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا اس کے بعد سب سے مشکل وقت پیپلز پارٹی پر آیا، ضیاء الحق کے مارشل لاء کے دوران جیالوں نے کوڑے کھائے اور قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔
ضیا دور کے بعد محترمہ بے نظیر بھٹو نے پارٹی کی قیادت سنبھالی تو عوام نےخوش آمدید کہا ۔
بے نظیر بھٹو کے بعد پیپلز پارٹی عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے اپنے ہی مسائل میں گھر گئی۔
بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد کبھی قیادت کا مسئلہ تھا، کبھی قیادت میں اختیارات کا ٹکراؤ یا دوسری سیاسی جماعتوں سے مقابلے کا چیلنج۔ عام تاثر ہے کہ پارٹی ایک صوبے تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ نوجوان قیادت عام آدمی کا اعتماد کیسے حاصل کرتی ہے۔