16 دسمبر 2014 کو تعلیم اور امن کے دشمن صبح 10 بجے کے قریب آرمی پبلک اسکول میں داخل ہوئے. آٹھویں، نویں اور دسویں جماعت کے طلباء آڈیٹوریم میں جمع تھے. سفاک قاتلوں نے اے پی ایس کی دیواروں کو بے گناہوں کے خون سے رنگ دیا
دہشت گردانہ حملے میں پرنسپل، اساتذہ، طلباء اور دیگر عملے سمیت 140 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے
اے پی ایس سانحہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نئی جان ڈالی جس کے نتیجے میں نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا اور قبائلی علاقوں سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا گیا.
نو سال گزرنے کے بعد بھی آرمی پبلک سکول کے سانحے کا غم آج بھی تازہ ہے، شہید بچوں کی یادوں نے مختلف خاندانوں کو متحد کر دیا ہے