اردو ورلڈ کینیڈا (ویب نیوز ) بغاوت کا مقصد بشار الاسد حکومت کا تختہ الٹنا ہے،حیات تحریر کے رہنما ابو محمد نے امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہر طریقہ، ذرائع اور دستیاب وسائل کو اپنائیں گے۔
حیات تحریر کے سربراہ نے کہا کہ ایران اور روس نے بشار الاسد کی گرتی ہوئی حکومت کی حمایت کی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومت پہلے ہی ختم ہو چکی ہے۔ابو محمد الجولانی نے کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کا کوئی جواز نہیں ہوگا۔. انہیں اپنے اپنے ملکوں میں واپس جانا پڑے گا۔حیات تحریر، جو آئی ایس آئی ایس سے وابستہ ہوا کرتی تھی، نے اب اپنی الگ شناخت بنا لی ہے۔
یہ کئی چھوٹے گروہوں کو ملا کر ایک نئی قوت کے طور پر ابھرا ہے۔حیات تحریر نے حالیہ بغاوت میں کامیابیاں حاصل کی ہیں جو داعش کے دور میں بھی حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔حلب اور حما میں فتوحات کے بعد حیات تحریر کے جنگجو حمص کے دروازوں تک پہنچ چکے ہیں اور اگر وہ یہاں پر قبضہ کر لیتے ہیں تو اس سے بحیرہ روم کے ساحل سے دارالحکومت دمشق کی طاقت ختم ہو جائے گی جو اسد خاندان کا اہم گڑھ ہے۔
یاد رہے کہ حیات تحریر نے شام میں اپنے حملے اسی دن شروع کیے تھے جب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی عمل میں آئی تھی۔شامی حکومت کے سب سے بڑے حمایتی روس اور ایران ہیں لیکن ترکی کی جانب سے اپوزیشن کی حمایت کی گئی ہے۔ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے اس ہفتے کے آخر میں قطر میں اپنے روسی اور ایرانی ہم منصبوں سے ملاقات کریں گے۔