اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) البرٹا کی حکومت نے صنعتی کاربن پر لاگو قیمت کو غیر معینہ مدت کے لیے منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد صنعتی شعبے کو مستحکم رکھنا اور اقتصادی دباؤ کو کم کرنا ہے۔
صوبائی حکام کے مطابق یہ فیصلہ موجودہ عالمی معاشی صورتحال اور توانائی کی صنعت میں غیر یقینی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ کاربن پر لاگو فیس کو موجودہ شرح پر برقرار رکھا جائے گا اور آئندہ سالوں میں اس میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا، جب تک کہ نئی پالیسی یا فریم ورک تشکیل نہ دیا جائے۔
البرٹا کے ماحولیات اور تحفظِ توانائی کے وزیر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم صنعتوں کو ترقی کا موقع دینا چاہتے ہیں، اور ایسے وقت میں جب عالمی منڈی میں غیر یقینی صورتحال ہو، ہم ان پر مزید بوجھ ڈالنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
"وفاقی حکومت کی کاربن پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے، البرٹا کی حکومت نے اپنی علیحدہ حکمتِ عملی جاری رکھی ہے، جس میں صوبائی خودمختاری اور صنعتوں کی بقا کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے۔
ماحولیاتی تنظیموں نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ کاربن فیس کو منجمد کرنے سے ماحولیاتی اہداف متاثر ہو سکتے ہیں اور گلوبل وارمنگ کے خلاف کوششوں کو دھچکا پہنچ سکتا ہے۔
البرٹا کینیڈا کا سب سے بڑا تیل و گیس پیدا کرنے والا صوبہ ہے، اور صنعتی کاربن اخراج اس کے بڑے ماحولیاتی چیلنجز میں سے ایک ہے۔
اس فیصلے پر تنظیموں نے کہا کہ اس پالیسی سے نہ صرف وفاقی ماحولیاتی اہداف متاثر ہوں گے بلکہ کینیڈا کے عالمی وعدے بھی کمزور پڑیں گے
خصوصاً پیرس معاہدے کے تحت۔ ماہرینِ معیشت کی رائےکچھ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ مختصر مدت میں یہ فیصلہ صنعتوں کے لیے ریلیف کا باعث ہو سکتا ہے، لیکن طویل مدت میں یہ ماحولیاتی خطرات اور بین الاقوامی تجارتی دباؤ کو بڑھا سکتا ہے۔ان کے مطابق دنیا کی بڑی مارکیٹیں ان کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہیں جو گرین انرجی کی طرف جا رہی ہیں۔ البرٹا کی موجودہ پالیسی طویل المدت کاروباری پوزیشننگ کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔”