اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل باجوہ چاہتے تھے کہ عمران خان ملک کے وزیراعظم ہوتے ہوئے وزیراعظم ہاؤس جدید کریں۔
جنرل باجوہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں اہم بحث محفوظ نہیں ہے۔
فواد کا کہنا ہے کہ جنرل باجوہ کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والی باتیں ریکارڈ کی جاتی ہیں اور بعد میں لیک ہو جاتی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اکثر مشورہ دیتے رہے کہ وزیراعظم ہاؤس اہم بات چیت کے لیے غیر محفوظ ہے۔
ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ آرمی چیف نے اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو بارہا مشورہ دیا تھا کہ وہ پی ایم ہاؤس کو جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈیبگ کریں ،
فوالد چوہدری نے مزید کہا کہ آرمی چیف نے عمران خان کو بتایا کہ جن نکات پر ہم یہاں بات کرتے ہیں وہ ریکارڈ اور بعد میں لیک ہو جاتی ہے جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ نواز شریف اس وقت وزیر اعظم ہاؤس سے باہر نکلے جب وہ ان سے کسی اہم معاملے پر بات کرنا چاہتے تھے۔”
فواد چوہدری کا خیال ہے کہ جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی کے دور میں فوج نے اپنے ہیڈ کوارٹر کے کمروں کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے محفوظ کر لیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ کے اخبار دی گارڈین میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت نے ایک اسرائیلی کمپنی کو عمران خان سمیت 29 ٹیلی فون نمبر ہیک کرنے کا کہا تھا۔ انہوں نے کہا، "مجھے حیرت نہیں ہو گی اگر تحقیقات میں پتا چلا کہ ہیکنگ بیرون ملک سے کی گئی تھی۔”
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر کا ہیک ہونا ناقابل قبول ہے، چاہے وہ وزیر اعظم نواز شریف، شہباز شریف یا عمران خان ہوں۔
پی ٹی آئی رہنما نے اپنی پارٹی کے اس مطالبے کو دہرایا کہ حکومت سائفر کی تحقیقات کرے۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت اور سپریم کورٹ آف پاکستان سائفر پر انکوائری کرانے سے کیوں گریزاں ہیں۔