اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کرکٹ کے میدان میں ایک اور "سیاسی گیند” پھینکی جا چکی ہے ،ایشیا کپ کا انعقاد شدید غیر یقینی کا شکار ہو چکا ہے
اور اگر یہ ٹورنامنٹ منسوخ ہوا تو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو 8 ارب 80 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔یہ معاملہ اب صرف کھیل کا نہیں رہا—بلکہ ایک بین الاقوامی کرکٹ سازش کی شکل اختیار کر چکا ہے، جس کا مرکز بن چکے ہیں پی سی بی چیئرمین محسن نقوی اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی قیادت۔جمعرات کو ڈھاکا میں اے سی سی کا ایک غیر معمولی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس کی صدارت خود چیئرمین محسن نقوی کریں گے۔ اس اجلاس میں ایشیا کپ کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا، لیکن بھارتی بورڈ اور اُس کے مبینہ اتحادی— سری لنکا، افغانستان اور عمان — اجلاس کا بائیکاٹ کر کے پوری صورتحال کو مزید دھندلا کر چکے ہیں۔