اسرائیلی فوجیوں نے الشفاء ہسپتال میں داخل ہو کر ایمرجنسی اور سرجیکل وارڈز کی تلاشی لی اور طبی عملے کو ہسپتال سے نکل جانے کو کہا تاہم ڈاکٹروں نے مریضوں کو چھوڑ کر ہسپتال سے باہر جانے سے انکار کر دیا۔غزہ کے سب سے بڑے اسپتال پر اسرائیلی حملے کے باعث نومولود بچوں کو دوسرے وارڈز میں منتقل کرنا پڑا جب کہ اسپتال میں مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد پھنس کر رہ گئے۔
یہ بھی پڑھیں
غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کا کوئی جواز نہیں،فرانسیسی صدر
الشفا اسپتال پر حملے کے دوران اسرائیلی فوج نے 200 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ اسرائیلی ریڈیو کے مطابق اسپتال میں کوئی یرغمالی نہیں ملا تاہم اسرائیلی فوج نے اسپتال میں ہتھیار ملنے کا دعویٰ کیا ہے۔الشفا ہسپتال سے اسلحہ ملنے کے اسرائیلی فوج کے دعوے کو ڈاکٹروں اور حماس نے غلط قرار دے دیا۔حماس نے الشفاء اسپتال پر حملے کا ذمہ دار امریکی صدر بائیڈن کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ امریکا کا غلط موقف اسرائیلی فوج کو حملے کی ترغیب دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں
اسرائیل کی غزہ کے ہسپتال پر بمباری، 800 سے زائد فلسطینی شہید
ادھر القدس بریگیڈز نے اسرائیلی فوج کی جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے غزہ میں ایک اسرائیلی ڈرون کو مار گرایا جب کہ جنوبی لبنان کی جانب سے مزاحمت کی جانب سے اسرائیلی علاقوں پر راکٹ داغے گئے۔دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی پر مذاکرات بھی قطر کی ثالثی میں جاری ہیں۔ قطری عہدیدار کے مطابق غزہ میں 50 یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں 3 روزہ جنگ بندی پر بات چیت کی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے امدادی آپریشن کے لیے ایندھن کا پہلا ٹرک غزہ میں داخل ہوگیا ہے تاہم اقوام متحدہ کے امدادی ادارے نے غزہ آنے والے ایندھن کو ناکافی قرار دے دیا۔