اردو رلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی ،ایپل اور گوگل نے اپنے ایپ اسٹورز سے ڈیلیٹ کر دیا ۔
9 جنوری کو امریکا بھر میں اس قانون کا اطلاق ہوگیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی گئی ہے کیونکہ کمپنی نے اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت نہیں کیا تھا۔یہ پابندی منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے ایک دن قبل عائد کی گئی۔امریکی قانون کے اطلاق کے بعد ایپل اور گوگل نے ٹک ٹاک کو اپنے ایپ اسٹورز سے ڈیلیٹ کر دیا ہے جبکہ ایپ کی نئی ڈان لوڈز کو بلاک کر دیا گیا ہے۔امریکا میں ٹک ٹاک سرورز کی میزبانی کرنے والی کمپنی اوریکل کو بھی قانونی طور پر پابندی کے اطلاق کا ذمہ دار بنایا گیا ہے۔
اس پابندی سے قبل ٹک ٹاک نے کئی ماہ تک قانونی جنگ لڑی مگر عدالتوں نے قانون پر عملدرآمد روکنے کی استدعا مسترد کر دی۔امریکا میں جن افراد کے فونز میں ٹک ٹاک انسٹال ہے، جب وہ اسے اوپن کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کے سامنے ایک پوپ اپ میسج میں لکھا آتا ہے کہ ‘امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کے قانون کا اطلاق ہوگیا ہے، بدقسمتی سے اس کا مطلب ہے کہ اب آپ ٹک ٹاک استعمال نہیں کرسکتے ۔ایپ میں صارفین کو نظر آنے والے میسج میں ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے اچھی توقع ظاہر کی گئی ہے۔میسج کے مطابق ہم خوش قسمت ہیں کہ صدر ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹک ٹاک کو بحال کرنے کے لیے ہمارے ساتھ ملکر کام کریں گے تو جب تک انتظار کریں۔
18 جنوری کو ایک انٹرویو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا تھا کہ وہ ٹک ٹاک کو مزید 90 دن تک کام کرنے کی اجازت پر غور کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ممکنہ طور پر 20 جنوری کو وہ ٹک ٹاک کو مزید 90 دن کی زندگی فراہم کرسکتے ہیں، یعنی صدر کے عہدے کا حلف لیتے ہی وہ یہ کام کریں گے۔ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹو Show Chew ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کریں گے۔خیال رہے کہ 17 جنوری کو امریکی سپریم کورٹ نے بھی ٹک ٹاک کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایپ پر پابندی لگانے والے قانون کو برقرار رکھا تھا۔عدالت میں بائیڈن انتظامیہ نے قانون کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹک ٹاک کی جانب سے امریکی صارفین کا بہت زیادہ ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے جس تک چینی حکومت رسائی حاصل کرسکتی ہے جو تشویشناک ہے۔
حکام کا دعوی ہے کہ ایپ کے الگورتھم کو چینی حکومت استعمال کرسکتی ہے۔مگر امریکا اب تک ایسے شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا جن سے ثابت ہوتا ہو کہ ٹک ٹاک کی جانب سے صارفین کا ڈیٹا چینی حکام کے ساتھ شیئر کیا جاتا ہے یا ایپ کے الگورتھم کو چینی مفادات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کی جانب سے تمام الزامات کو مسترد کیا گیا اور امریکی آپریشنز کو فروخت کرنے سے انکار کیا گیا۔