اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)بینک آف کینیڈا نے گزشتہ دو ماہ سے مسلسل شرح سود میں 25 فیصد کمی کی ہے لیکن اب بینک آف کینیڈا نے مکانات کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
24 جولائی کی میٹنگ کے بعد ہونے والی بات چیت میں، بینک آف کینیڈا نے تشویش کا اظہار کیا کہ شرح سود میں کمی کے بعد مکانات کی قیمتوں میں تیزی دیکھی جا سکتی ہے۔
گورننگ کونسل نے تسلیم کیا کہ رہن کی گرتی ہوئی شرح یا توقع سے زیادہ آبادی میں اضافے سے ہاؤسنگ مارکیٹ میں طلب بڑھ سکتی ہے، اور گھر کی تعمیر میں تاخیر سپلائی میں اضافے کو محدود کر سکتی ہے۔ ہاؤسنگ مارکیٹ نے جون اور جولائی میں بینک آف کینیڈا کی شرح سود میں کمی پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا، جس کی وجہ سے گورننگ کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا کہ ہاؤسنگ مارکیٹ میں تیزی آ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ گورنر کمیٹی نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ اگر کینیڈا میں رہائش کا بحران اگلے سال تک اسی طرح جاری رہا تو کرایہ داروں کے چیلنجز بڑھ سکتے ہیں یعنی کرایہ داروں کو کرائے میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ . ماہرین نے 24 جولائی کے اجلاس کے بعد سے بینک آف کینیڈا کے خیالات میں تبدیلی کو نوٹ کیا ہے، جو اس خدشے پر مرکوز ہے کہ مہنگائی جلد دو فیصد تک نہیں پہنچ سکتی اور ایک طویل انتظار ہو سکتا ہے۔ یہ خدشات گورننگ کونسل کے مباحثوں میں بھی نمایاں ہیں۔ بھون اور چھیباچ دونوں 2024 میں شرحوں میں 75 بیسس پوائنٹ کی کمی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اس سال بعد کے فیصلوں میں ایک چوتھائی پوائنٹ کی کٹوتی متوقع ہے۔ بینک آف کینیڈا کا اگلا شرح سود کا فیصلہ 4 ستمبر کو ہونا ہے۔
52