اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ اگلے ہفتے کینیڈا کے باشندوں کو ایک بار پھر شرح سود میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بہت سے مکان مالکان پہلے ہی مالی طور پر تنگ محسوس کر رہے ہیں اور اس سے ان کے لیے رہن کی ادائیگی کرنا مشکل ہو جائے گا۔
رائل بینک آف کینیڈا کے اسسٹنٹ چیف اکانومسٹ رابرٹ ہوگ نے کہا کہ 12 جولائی کو بینک آف کینیڈا 25 بیسس پوائنٹس کے اضافے کا اعلان کر سکتا ہے۔
مونٹریال کی کانکورڈیا یونیورسٹی میں معاشیات کے سینئر لیکچرر موشے لینڈر نے کہا کہ اس طرح کا ایک اور اضافہ کسی بھی خریدار کے لیے اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ہاؤسنگ مارکیٹ سے لے کر اسٹوڈنٹ لون تک کسی پرسنل لون کے لیے اچھا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود اس قدر بڑھ گئی ہے کہ جینا مشکل ہو گیا ہے۔ ان شرح سود کے مقابلے ہماری آمدنی زیادہ نہیں بڑھ رہی ہے۔ آمدنی کی رقم صرف لیے گئے قرض کے سود کی ادائیگی میں خرچ ہوتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں بینک نے اپنی شرح سود میں آٹھ بار اضافہ کیا ہے۔ یہ 2023 میں تیسرا اضافہ ہوگا۔