اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جس کے مطابق عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت عدم پیشی پر خارج کردی ہے۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس میں بینکنگ کورٹ کے حکم کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بھی عمران خان کو الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیس میں آج پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے اپنے وکیل سے مشورہ کرنے کے لیے دوپہر ڈھائی بجے تک کا وقت دیا تھا۔ اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج جواد عباس نے بھی حکم جاری کرتے ہوئے عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کردی تھی۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کے روبرو دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں دو تین رپورٹس عدالت میں پیش کرنا چاہتا ہوں۔ اس معاملے میں دہشت گردی کا اطلاق نہیں ہوتا۔ عدالت یہ فیصلہ کسی بھی وقت کر سکتی ہے۔ اگر عدالت یہ فیصلہ دیتی ہے تو ہمارا مقدمہ دوسری عدالت میں منتقل کر دیا جائے گا۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ میرٹ پر جب ملزم موجود ہوتا تو سن لیتے
بابر اعوان نے کہا کہ 144 کی خلاف ورزی پر بھی جرمانہ ہے، عمران خان کے سفر نہ کرنے کی حقیقی وجہ ہے۔ اس کیس میں عمران خان سے ریکوری کی ضرورت نہیں۔ واحد ملک جس کی پوری کابینہ سوچ رہی ہے کہ عمران خان کو گرفتار کیا جائے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ ہم وہ چیز طے کریں گے جو ہمیشہ کے لیے طے ہو۔ جو ریلیف میں ایک طاقتور کو دیتا ہوں وہ ایک عام آدمی کو دوں گا۔
وکیل نے کہا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے 27 فروری تک عبوری ضمانت منظور کر لی، عدالت سے استدعا ہے کہ عبوری ضمانت میں 27 فروری تک توسیع کی جائے، عمران خان نے کوشش کی لیکن سفر نہ کر سکے۔ عمران خان کبھی ملک یا عدالت سے نہیں بھاگے۔ مجھے ضمانت کی درخواست واپس کر دیں کہ دہشت گردی کا اطلاق نہیں ہوتا۔
جس پر جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک فیصلے نے ہمارے ہاتھ باندھ دیے ہیں۔ چالان جمع ہونے کے بعد ہم اس مرحلے پر پہنچ جائیں گے۔ بابر اعوان نے کہا کہ عدالت آخری موقع دے اور سمن جاری کرے۔ میں 10 ہزار کا مختصر بانڈ جمع کرانے کو تیار ہوں۔
فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ اگر آپ درخواست ضمانت واپس لینا چاہتے ہیں تو دروازہ کھلا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ سے حفاظتی بانڈ لے آئیں تو وہ دروازہ بھی کھلا ہے۔
بعد ازاں وکیل بابر اعوان نے عمران خان سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا۔ جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیئے کہ آپ مشورہ کریں ورنہ فیصلہ سنائیں گے۔ عمران خان درخواست ضمانت واپس لیں گے یا عدالت فیصلہ کرے گی۔ عدالت نے سماعت ڈھائی بجے تک ملتوی کر دی۔
وقفے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عدم پیشی پر عمران خان کی ضمانت منسوخ کردی۔ واضح رہے کہ عمران خان 4 ماہ سے زائد عرصے سے عبوری ضمانت پر ہیں جب کہ عبوری ضمانت پر ملزم کی عدالت میں ذاتی حاضری ضروری ہے۔ عدالت نے آج صبح عمران خان کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کردی۔
واضح رہے کہ عمران خان الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں عبوری ضمانت پر ہیں۔ عدالت نے عمران خان کو آج تک پیش ہونے کی مہلت دی تھی۔