اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )نامزد افراد میں IHC کے چیف جسٹس، باقی ہائی کورٹ کے جونیئر جج ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے بالآخر سپریم کورٹ میں ترقی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور ہائی کورٹس کے تین جونیئر ججوں کے نام تجویز کر دئیے
چیف جسٹس نے پیر کو جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کا ااجلاس طلب کیا ہے جس میں چار نامزد افر اد کے ناموں پر غور کیا جائے گا لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس شاہد وحید اور سندھ ہائی کورٹ کے دو جج جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس شفیع صدیقی ہیں۔
سپریم کورٹ کی پانچ نشستیں خالی ہونے کے باوجود چیف جسٹس نے ہائی کورٹ کے چار ججوں کو نامزد کیا ہے۔
جسٹس شاہد وحید لاہور ہائیکورٹ کے چوتھے سینئر ترین جج ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کے ججوں کی سنیارٹی لسٹ میں جسٹس سید حسن اظہر رضوی چوتھے اور جسٹس شفیع صدیقی چھٹے نمبر پر ہیں۔
اس سال فروری سے سپریم کورٹ کے کسی جج کی تقرری نہیں کی گئی ہے۔ چیف جسٹس بندیال نے 28 جولائی کو جے سی پی کا اجلاس طلب کیا تھا تاکہ اپنے پانچ نامزد افراد پر غور کیا جا سکے لیکن باڈی کے ارکان میں اتفاق رائے پیدا نہ ہو سکا۔
ایک بار پھر، تین سینئر ایس ایچ سی ججوں کو سپریم کورٹ میں ان کی ترقی کے لیے نظر انداز کیا گیا ہے۔
پچھلے پانچ سالوں میں یہ تیسری بار ہوا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن (SHCBA) کے نمائندے نے ایس ایچ سی کے تین سینئر ججوں کی سپریم کورٹ میں تقرری کے بارے میں نظر انداز کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جے سی پی کے ایک رکن جسٹس (ر) سرمد جلال عثمانی نے بھی سوال کیا تھا کہ ایس ایچ سی کے سینئر جج جسٹس عقیل عباسی کا نام ترقی کے لیے کیوں زیر غور نہیں آیا۔