صدر مملکت نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے نگرا ن وزیراعظم کو خط بھی ارسال کیا ہے۔
اپنے خط میں صدر نے لکھا کہ نگران حکومت کے لیے ایک غیر جانبدار یونٹ کے طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو برابری کا میدان فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ حالیہ بیانات حوصلہ افزا ہیں اور پختہ یقین رکھتے ہیں کہ جمہوریت عوام اور ریاست پاکستان کے لیے آگے بڑھنے کا صحیح راستہ ہے۔
صدر مملکت نے خط میں لکھا کہ سیاسی سرگرمیوں میں عوام کی شرکت اور آزاد میڈیا کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار جمہوریت کی روح ہے جب کہ آزادانہ، منصفانہ اور مستند انتخابات پر پاکستان بھر میں اتفاق رائے ہے
ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ صدر مملکت کے سربراہ کی حیثیت سے جمہوریہ کے اتحاد کی علامت ہے، آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت صدر، وزیراعظم اور تمام ادارے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے پابند ہیں۔ اس لیے آپ کو پاکستان تحریک انصاف کے الزامات پر مشتمل خط بھیج رہا ہوں۔
صدر مملکت نے مزید لکھا کہ میڈیا میں سیاسی وابستگی رکھنے والے افراد کی جبری گمشدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بھی بحث ہوئی، ایسے واقعات اس وقت تشویش کا باعث بنتے ہیں جب لوگوں کی سیاسی وابستگی اور وفاداریاں تبدیل ہوتی ہیں۔ خواتین سیاسی کارکنوں کی طویل حراست یا عدالتی ریلیف کے بعد بار بار گرفتاریاں معاملے کو مزید حساس بنا دیتی ہیں۔
خط میں صدر مملکت نے لکھا کہ آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت قانون کے مطابق سلوک کرنا ہر شہری کا ناقابل تنسیخ حق ہے، آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت سیاسی جماعت میں شمولیت یا تنظیم سازی ہر شہری کا حق ہے۔ نگران وزیراعظم کو حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے ان معاملات پر غور کرنا چاہیے۔