اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امریکا چاہتا تھا کہ عمران خان کو ہٹایا جائے، میرے خلاف سازش پاکستان سے ہوئی، حسین حقانی کی خدمات واشنگٹن میں لی گئیں، میری حکومت کو اس کا علم تھا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب عدم اعتماد آئی تو ڈالر کی قیمت 178 روپے تھی۔سارے مسئلے کا ذمہ دار ایک آدمی تھا۔ انہیں بتایا گیا کہ اگر معیشت گر گئی تو سنبھل نہیں پائے گی
ان کا مزید کہنا تھا کہ تکنیکی طور پر ہم ڈیفالٹ ہوچکے ہیں اس سب کا ذمہ دار وہی ہے جس نے موجودہ حکومت کو گرایا۔ میں ملک کے لیے خیبرپختونخوا اور پنجاب کی حکومت قربان کر رہا ہوں،
الیکشن سے ملک میں معاشی استحکام آئے گا، عمران خان نے کہا کا آڈیو ٹیپس صرف مجھے بلیک میل کرنے کیلئے لیک کی جارہی ہیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے فاٹا کے تمام فنڈز روک دیے ہیں
آئی ایم ایف کہہ رہا ہے کہ ڈالر کو کھلا چھوڑ دو، حکومت نے کچھ سنبھالا جارہا
سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایس آئی کو پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے استعمال نہ کیا جائے، آئی ایس آئی کا رخ ملک بچانے کی طرف ہونا چاہیے، چاہتا ہوں کہ ہماری عدلیہ مضبوط ہو آرمی چیف کے پاس بہت طاقت ہے، وہ ملک کو تبا ہی سے بچا سکتے ہیں
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ دو چور خاندانوں نے ملک میں اداروں کو ٹھیک نہیں ہونے دیا، شہباز شریف نے اقتدار میں آکر سب سے پہلے ایف آئی اے کو تباہ کیا، ایف آئی اے افسر رضوان کو دل کا دورہ پڑا، شہباز شریف کیس کے چار گواہ انتقال کرچکے ہیں
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے لندن فلیٹس کو تسلیم کیا، جج نے نیب سے فلیٹس کی ملکیت ثابت کرنے کا کہا، انہوں نے نیب، ایف آئی اے کو ختم کر دیا ہے، رمیز راجہ کرکٹ بورڈ میں اچھا کام کر رہے تھے، نجم سیٹھی کو کرکٹ کا تجربہ نہیں، انہیں چیئرمین بنایا گیا، کیا رمیز راجہ اور نجم سیٹھی کا موازنہ ہے، اب کرکٹ کا بھی برا حال ہو گا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دور میں اقتصادی سروے کے مطابق معیشت 6 فیصد کی شرح سے ترقی کر رہی تھی، چوروں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا، آج پاکستان میں تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے